توشہ خانہ
وفاقی حکومت نے عدالتی حکم پر توشہ خانہ کے تحائف کی خریداری سے متعلق 21 سالہ ریکارڈ عوام کے سامنے پیش کردیا ہے۔
466 صفحات پر مشتمل ریکارڈ کے مطابق بہتی گنگا میں سب نے ہاتھ دھوئے.
نواز شریف
سابق وزیر اعظم نوازشریف نے سال 2008 میں توشہ خانہ سے مرسڈیز بینز گاڑی لی، جس کی قیمت42 لاکھ 55ہزار تھی، نواز شریف نے 6لاکھ36 روپے دے کر لے لی۔نوازشریف نے43ہزار روپے کا گلاس سیٹ اور کارپٹ 6ہزارمیں رکھے، نوازشریف نے وزیراعظم ہوتے ہوئے12لاکھ کی گھڑی ،کف لنک 2لاکھ40ہزار دے کر رکھے، توشہ خانہ سے نوازشریف نے8ہزار کا گلدان مفت میں رکھ لیا۔
آصف علی زرداری
2دسمبر 2008 کو سابق صدرآصف علی زرداری نے پانچ لاکھ مالیت کی گھڑی ادائیگی کرکے خود رکھ لی. 26 جنوری2009 کو انہیں دو بی ایم ڈبلیو گاڑیاں ملیں جن کی مالیت پانچ کروڑ 78 اور دو کروڑ 73 لاکھ تھی جبکہ ایک ٹویٹا لیکسز بھی ملی جس کی مالیت 5 کروڑ روپے تھی۔ آصف زرداری نے تینوں گاڑیاں دو کروڑ دو لاکھ روپے سے زائد ادا کر کے خود رکھ لیں۔ 28 اکتوبر2011 کو آصف زرداری نے سولہ لاکھ پندرہ ہزار کے تحائف رکھ لیے جبکہ مارچ 2011 میں آصف زرداری کوملنے والے تحائف کی مالیت دس لاکھ روپے سے زائد لگائی گئی، تیرہ جون دوہزار گیارہ کو سولہ لاکھ مالیتی تحائف ادائیگی کر کے رکھ لئے۔ اس کے علاوہ پندرہ اگست دوہزار گیارہ کو آصف زرداری نے 847,000 روپے کے تحائف خود رکھ لیے. آصف علی زرداری کو جیوانی واچ ،ہارس ماڈل، مجموعی مالیت 5لاکھ 40 ہزار کے ملے، انہوں نے 79 ہزار 5روپے ادا کیے.
بلاول بھٹو زرداری نے ساڑھے6ہزار روپے کا گلدان مفت میں رکھا۔
یوسف رضا گیلانی
سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو ۔ 23 دسمبر2009 کو خانہ کعبہ کے دروازے کا ماڈل تحفے میں ملا جو انہوں نے چھ ہزار روپے ادا کر کے رکھ لیا جبکہ انہوں نے 21 لاکھ روپے ادائیگی کر کے جیولری باکس رکھ لیا۔ یوسف رضا گیلانی کے بھائی، بھابھی، بیٹے، بیٹی، بھانجے، مہمانوں اور ڈاکٹر نے بھی تحفہ میں ملنے والی گھڑیاں رکھ لیں۔ 17 اکتوبر 2011 کو یوسف رضا گیلانی نے انیس لاکھ روپے کے تحائف خود رکھ لئے
شہباز شریف
وزیراعظم شہبازشریف کو تحائف میں درجنوں چیزیں ملیں جو انھوں نے مفت میں رکھ لیں، شہباز شریف نے گائے کا ماڈل، صراحی، وال ہنگنگ، باؤل اور خنجر مفت میں رکھ لیے جبکہ گائے کا ماڈل 8ہزار، صراحی 25ہزار، وال ہنگنگ 17ہزار اور خنجر 50ہزار روپے مالیت کے تھے. شہبازشریف نے بُک لیٹ 10ہزار، اسٹیڈیم ماڈل 15ہزار توشہ خانہ سے لے کر مفت میں رکھ لیا، شہبازشریف نے پلیٹ کے ساتھ صراحی22ہزار روپے اور آنکس پلیٹ جس کی مالیت 2200روپے تھی فری میں رکھ لی۔
شہبازشریف نے گھوڑے کا 28ہزار روپے مالیت کا دھاتی مجسمہ فری میں رکھ لیا، شہباز شریف نے چاکلیٹ اور شہد 12ہزار، جار10ہزار روپے کا فری میں رکھ لیا. ازبک مصنوعات کی کتابیں 33ہزار، پینٹنگ 28 ہزار روپے کی فری میں رکھ لیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے 4لاکھ روپے مالیت کا طلائی گلدان توشہ خانہ سے لیا، انہوں نے طلائی گلدان کیلئے ایک لاکھ85ہزار روپے ادائیگی کی، اس کے علاوہ انہوں نے2013 میں بطور وزیراعلیٰ 35ہزار کا ڈیکوریشن پیس 5ہزار میں لیا۔ شہباز شریف نے کپ طشتری باؤل 10ہزار، قالین 30ہزارکافری میں رکھ لیا، انہوں نے عربی کافی دان 26ہزار، عربی قہوہ دان26ہزار کا فری میں رکھ لیا.
مریم نواز، کلثوم نواز اور نوازشریف نے پائن ایپل کا باکس مفت میں رکھا، سال 2013 میں نواز شریف کےسمدھی اور موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے15 ہزار روپے مالیت کی بیڈ شیٹ 1ہزار روپے میں رکھی۔
شاہد خاقان عباسی
2018 میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 2 کروڑپچاس لاکھ مالیت کی رولکس گھڑی تحفے میں ملی جبکہ اپریل 2018 میں شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ عباسی کو 55 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی. شاہد خاقان کے ایک اور بیٹے نادر عباسی کو 1 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی جو انہوں نے 33 لاکھ 95 ہزار روپے جمع کروا کے اپنے پاس رکھ لی.
2018میں وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کو 19لاکھ مالیت کی گھڑی ملی، گھڑی کی قیمت 3لاکھ 74ہزار روپے توشہ خانہ میں جمع کروائی گئی. 2018 میں وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈئیر وسیم کوبیس لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی، جو انہوں نے توشہ خانہ میں 3 لاکھ 74 ہزار روپے جمع کروا کے اپنے پاس رکھ لی۔
عمران خان
سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک ڈائمنڈ گولڈ گھڑی مالیت ساڑھے8 کروڑ روپے، کلف لنکس مالیت 56 لاکھ 70 ہزار روپے، ایک پین مالیت 15 لاکھ روپے، ایک انگوٹھی جس کی مالیت87 لاکھ 5 ہزار ہے، یہ تمام چیزیں 2 کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے میں خریدیں۔ عمران خان نے عود کی لکڑی سے تیارشدہ بکس اور2 پرفیوم مالیت 5 لاکھ روپے جو بغیر ادائیگی کے حاصل کیں۔ ایک عدد رولیکس گھڑی مالیت 15 لاکھ روپے صرف2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کرکے حاصل کی گئی۔ عمران خان نے ایک رولیکس گھڑی مالیت9 لاکھ روپے ادا کیے، ایک اور لیڈیز رولیکس گھڑی مالیت 4 لاکھ، ایک آئی فون مالیت 2 لاکھ 10 ہزار روپے ادا کیے، عمران خان نے دو جینٹس سوٹس مالیت 30 ہزار،4 عدد پرفیوم مالیت 35 ہزار،30 ہزار،26ہزار،40 ہزارروپے دیے۔ ایک پرس مالیت 6ہزار،ایک لیڈیز پرس مالیت18 ہزار، ایک عدد بال پین مالیت28 ہزار روپے ہے، عمران خان نے صرف3 لاکھ 38 ہزار 600 روپے ادا کرکے حاصل کیے۔
پرویز مشرف
سابق صدر پرویز مشرف کو مختلف اوقات میں درجنوں قیمتی گھڑیاں اورجیولری بکس ملے جو انہوں نے قانون کے مطابق رقم ادا کر کے رکھ لیے تھے۔ سابق صدر کی اہلیہ بیگم صہبا مشرف کو چھ اپریل 2006ء کو ساڑھے سولہ لاکھ روپے کے تحائف ملے۔ یکم اگست دوہزار سات کو بیگم صہبا مشرف کو ملنےو الے تحائف کی مالیت 34 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ تین اپریل دوہزار سات کوبیگم صہبا مشرف کو ملنے والے تحائف کی قیمت ایک کروڑ 48 روپے لگائی گئی. 31 جنوری 2007 کوجنرل پرویز مشرف کو چودہ لاکھ روپے کے تحائف ملے.
شوکت عزیز
سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کو دوہزارپانچ میں ساڑھے آٹھ لاکھ روپے کی ایک گھڑی ملی جو تین لاکھ پچپن ہزارمیں نیلام ہوئی جبکہ انہوں نے سیکڑوں تحائف دس ہزار سے کم مالیت ظاہر کر کے بغیر ادائیگی رکھ لیے تھے۔ شوکت عزیز کو 27 ستمبر 2007 کو ملنے والی گھڑی کی قیمت ساڑھے تیرہ لاکھ روپے لگائی گئی، 20 دسمبر 2006 کو شوکت عزیز کو37 لاکھ 64 ہزار روپے کے تحائف ملے جو رکھ لئے گئے جبکہ 2006ء میں انہوں نے ملنے والے کئی تحائف توشہ خانہ میں دے دیے۔ اس کے علاوہ شوکت عزیز کو 2 جون 2006ء کو ساڑھے تیرہ لاکھ روپے مالیت کی گھڑی بھی ملی جبکہ 7 جنوری 2006ء کو سابق وزیراعظم شوکت عزیز کو18 لاکھ روپے کے تحائف ملے۔
سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو 27 ستمبر 2018 کو 73 لاکھ روپے مالیت کے تحائف ملے جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرا دیے تھے. 9 فروری 2011ء کو ملنے والے دو تحائف ادائیگی کر کے رکھ لئے تھے۔
مئی2006میں سابق وزیرخزانہ عمر ایوب نے ساڑھے 4 لاکھ کی گھڑی توشہ خانہ میں دی. میرظفراللہ جمالی نے خانہ کعبہ کے ماڈل کا تحفہ وزیراعظم ہاؤس میں نصب کرا دیا تھا۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب کی والدہ نے 2009 میں ایک لاکھ 15ہزارکی 2 گھڑیاں 30ہزار میں لیں، فروری 2023 کو وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو بھی رولیکس گھڑی تحفے میں ملی۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی توشہ خانہ سے گھڑی لینے والوں میں شامل ہیں، محسن نقوی کو 31جنوری 2023 کو رولیکس گھڑی تحفے میں ملی۔
وزارت خارجہ کے چیف پروٹوکول آفیسر مراد جنجوعہ کو 29 جنوری 2019 کو 20 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، جو انہوں نے رقم ادائیگی کے بعد اپنے پاس رکھ لی،ستمبر 2018 میں سابق وزیر اعظم کے چیف سیکیورٹی آفیسر رانا شعیب کو 29 لاکھ روپے کی رولیکس گھڑی تحفے میں ملی، مسلم لیگ ( ن) کے رہنما امیر مقام کو 2005ء میں گھڑی ملی جس کی قیمت ساڑھے پانچ لاکھ روپے ظاہر کی گئی تھی جبکہ 16 اگست 2006 کو جہانگیر ترین نے ملنے والا تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروا دیا۔
عارف علوی
صدر عارف علوی کو دسمبر 2018 میں پونے دو کروڑ روپے کی گھڑی ، قرآن پاک اور دیگر تحائف ملے ، انہوں نے صرف قرآن مجید اپنے پاس رکھا اور دیگر تحائف توشہ خانہ میں جمع کرادیے۔ اسی طرح دسمبر 2018 میں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی کو بھی 8 لاکھ روپے مالیت کا ہار اور 51 لاکھ روپے مالیت کا بریسلٹ ملا جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کروا دیا۔
جنوری 2009 میں صدر عارف علوی کو کلاشنکوف تحفے میں ملی جس کی مالیت 6 لاکھ روپے تھی، صدر مملکت نے قانون کے مطابق رقم ادا کرکے اپنے پاس رکھ لی.
ریکارڈ کے مطابق 7 اگست 2006ء کو جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کو تحائف ملے جو انہوں نے دس ہزار روپے ادا کر کے رکھ لیے جبکہ مئی دوہزارچھ میں سابق وزیرخزانہ عمر ایوب نے ساڑھے چار لاکھ روپے کی گھڑی توشہ خانہ میں دی۔ سابق سیکرٹری خزانہ سلمان صدیق کو فروری 2010 میں سات لاکھ کی گھڑی ملی جو انہوں نے توشہ خانہ میں دے دی، 28 دسمبر2010 کو صحافی رؤف کلاسرا نے ایک لاکھ بیس ہزار کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کروائی۔ کالم نگار خورشید ندیم نے ایک لاکھ دس ہزار مالیت کی گھڑی 20 ہزار میں لے لی. سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے بیس ہزار کا کارپٹ توشہ خانہ میں جمع کروایا اور چودہری پرویز الٰہی نے چار لاکھ سے زائد کے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے۔شوکت ترین نے بارہ لاکھ روپے کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کرائی۔
سالانہ کتنے تحائف موصول ہوئے؟
سال 2023 میں حکومت نے 59 تحائف وصول کیے، 2022میں توشہ خانہ میں مجموعی طور پر 224 تحائف اور2021 میں 116تحائف وصول ہوئے۔ کم مالیت کے بیشتر تحائف وصول کنندگان نے قانون کے مطابق بغیر ادائیگی کے رکھ لیے.
Comments
Post a Comment