Posts

Showing posts from April, 2023

سیالکوٹ

 copied *سیالکوٹ ایک حقیقت ایک فسانہ* سن 1881  میں سیالکوٹ کے ریلوے اسٹیشن پہ اترنے والی ڈاکٹر ماریا،ہندوستان کو اپنا دیس بنانے آئی تھیں۔ شہر سے باہر ایک خاموش مقام پہ انہوںء نے اپنی ڈسپنسری بنائی اور خلق خدا کی خدمت شروع کر دی۔ ڈسپنسری نے سرجری کا روپ دھارا اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک اسپتال بن گیا۔ ایوان صنعت و تجارت پہ اندر کی جانب واقع، مشن اسپتال داکٹر ماریا کا ہی خواب ہے۔ بٹلر کاؤنٹی کی قبر پہ کوئی پھول رکھے یا نا رکھے، مشن ہسپتال سے شفا پانے والے سینکڑوں مریض روزانہ اپنے اپنے خدا سے ماریا کی مغفرت مانگتے ہیں۔ گفتگو کے دوران ’’خ‘‘ کو ’’ح‘‘ بولنے والے سیالکوٹ کے لوگ پنجاب بھر میں اپنے منفرد مزاج کی بدولت مشہور ہیں۔ یہ ان جڑواں نہروں کا اثر ہے جو مرالہ سے نکلتی ہیں اور توام بچوں کی طرح دیر تک ایک دوسرے کے ساتھ چلتی ہیں یا ایک اور ڈیک نالہ کا اعجاز ہے، شہر کے مزاج میں بہر حال، دو پانی اکٹھے بہتے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں آباد برصغیر کے باسیوں کی طرح یہ شہر بھی دوج کا شکار ہے۔ آگے بڑھنے کا خواہشمند اور پیچھے رہ جانے کا دلدادہ، ترقی کا معترف اور روائت پہ جان دینے والا۔ یہی وجہ ہ...

پاکستان کی پہلی ایف آئی آر

 پاکستان بننے کے بعد پہلی ایف آئی آر کب داخل ہوئی ۔ 18 اگست 1947 میں پاکستان کا پہلا بدترین اور نا انصافی پر مبنی سچا واقعہ تپیدار اور شاعر محمد خان ہمدم کا تعلق سندھ کے ایک ٹاؤن ماتلی ضلع بدین سے تھا وہ ایک نیک، سچا مذہبی پنج وقت نمازی اور تہجد گزار انسان بھی تھا ، محکمہ ریوینیو کراچی میں تپیدار کی حیثیت سے تعینات تھا۔ 17 اگست 1947 پاکستان آزاد ہو چکا تھا ، 18 اگست 1947 ، رمضان کے مہینے میں محمد علی جناح ، لیاقت علی خان اور ملک کی اعلیٰ قیادت کو کراچی میں نماز شکرانہ کی ادائیگی کرنی تھی ، سرکاری اعلیٰ افسران شاہی کی طرف سے ریوینیو والوں کو مرکزی عیدگاہ کی صاف صفائی کا حکم ملا تاکہ مناسب طریقے سے نماز شکرانہ کی انتظام کیا جا سکے ۔  محمد خان ہمدم کی سربراہی میں عیدگاہ کی صفائی کا کام کیا گیا ، اسی دوران محمد خان ہمدم کو یہ خیال آیا کہ وہ بھی پہلی صف میں محمد علی جناح اور لیاقت علی خان کے ساتھ نماز ادا کرے گا یہ اس کی دلی تمنا بن گئی ۔ جب نماز کا وقت قریب آیا تو ڈپٹی کمشنر اور مختار کار آخری جائزہ لینے کیلئے مرکزی عیدگاہ پہنچے سارے اسٹاف کو حکم ہوا کہ پہلی اور دوسری صفیں خالی ہو...

درآفت زندگی

لچکدار زندگی موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں لچکدار زندگی کے پانچ اجزاء 29 جنوری 2023 از ڈاکٹر عمر اقبال بھٹی موسمیاتی تبدیلی حقیقی ہے اور ہماری روزمرہ کی زندگی کو کسی بھی چیز کے طور پر متاثر کر رہی ہے۔ آفات ہر ملک میں نہیں تو ہر براعظم میں ہو رہی ہیں جیسے کہ سیلاب، گرمی کی لہریں، بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور سردیوں میں تیزی سے کمی۔ اس نے عام طرز زندگی اور بنی نوع انسان کی صحت کو متاثر کیا ہے۔ زندگی ہے خطرے سے دوچار اور قیمتی قدرتی وسائل جیسے جیسے پانی تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔ دنیا بھر میں مسکن اور اپنے کردار کو کھو رہے ہیں اور زندگی کی بحالی بہت زیادہ بوجھ ہے. اس مضمون میں ہم اس رجحان سے نمٹنے کے لیے چار جہتی طریقہ کار تجویز کریں گے اثرات یہ اقدامات نہ صرف زندگی کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے بلکہ اس کے معیار کو بھی بہتر بنائیں گے۔ یہ اقدامات پانی، کھیتی باڑی اور جنگلات جیسے قیمتی قدرتی وسائل کی بھرپائی کو یقینی بنائیں گے۔   پودوں کی نشوونما کو بطور پیشہ اپنانا کسی کو یہ سمجھانے کی ضرورت نہیں کہ روز کی روٹی جیتنا زندگی کا لازمی حصہ ہے۔ آپ جو پیشہ منتخب کرتے ہیں وہ اس دنیا کو بہتر یا بدتر...

پاکستان میں رہنا جاوید چوھدری

*کمال کر دیا جاوید چوہدری نے* اس کالم میں سب دوست ضرور پڑھیں ہر بات *سونے کے پانی* سے لکھنے کے قابل ہے   آپ اگر پاکستانی ہیں اور آپ اور آپ کا خاندان اگر اس ملک میں رہنا چاہتا ہے تو *آپ کو یہ چند سبق اپنے دماغ کی گرہ سے باندھ لینے چاہئیں۔* *پہلا سبق*   ہمارے ملک میں کسی بھی وقت کسی کے ساتھ کچھ بھی ہو سکتا ہے‘ آپ کو یقین نہ آئے تو ذوالفقار علی بھٹو‘ جنرل ضیاء الحق‘ غلام اسحاق خان‘ فاروق احمد لغاری‘ بے نظیر بھٹو‘ جنرل پرویز مشرف اور شریف فیملی کا تجزیہ کر لیجئے‘ یہ لوگ ملک کے طاقتور ترین لوگ تھے لیکن ان کا کیا حشر ہوا‘ ان کا کیا حشر ہو رہا ہے؟ آپ ملک کے پانچ سابق آرمی چیفس کا پروفائل بھی نکال کر دیکھ لیجئے‘ آپ کو ان کی حالت پر بھی ترس آئے گا‘ آپ چیف جسٹس حضرات کے ساتھ ہونے والی ”ان ہونیوں“ کی فہرست بھی بنا لیں‘ آپ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو دیکھ لیجئے‘ ہم ایک ایسے ملک میں رہ رہے ہیں جس میں چیف جسٹس انصاف کیلئے عوام کا سہارا لینے پر مجبور ہوگیا تھا‘ میں نے اپنی آنکھوں سے پولیس کے طاقتور افسروں کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھیں‘ ججوں کو اپنی فائلیں اٹھا کر مارے مارے پھرتے دیکھ...

سافٹ وئیر جاوید چوھدری

 " سافٹ ویئر " ایک موٹیویشنل تحریر  عبدالجبار اوکاڑہ سے تعلق رکھتے ہیں، سافٹ ویئر ڈویلپر ہیں، موٹر سائیکل پر سفر کا شوق ہے اور یہ اس کے ذریعے آدھا ملک گھوم چکے ہیں، مجھے دو سال قبل ان کے وائس میسجز آنا شروع ہوئے اور آہستہ آہستہ ہمارا رابطہ استوار ہوگیا، گرو زاہد عرفان سے میرا رابطہ بھی انھوں نے کرایا تھا، مجھے انھوں نے شوگر کے علاج سے متعلق ان کی ایک وڈیو بھجوائی۔ میں نے زاہد عرفان کا نمبر تلاش کیا اور اس کے بعد میرا ان سے تعلق استوار ہوگیا، میں نے زاہد عرفان کو گرو زاہد کا نام دیا اور ان کے ساتھ مل کر خوراک پر کام شروع کر دیا، ہم نے آرگینیکلز (Organicals) کے نام سے برینڈ بنایا اور ہم اب ایسے صدیوں پرانے نسخے تلاش کر رہے ہیں جو سادے ہوں، آرگینک ہوں اور جن کے ذریعے پاکستانیوں کو ڈاکٹرز اور فارما سوٹیکل کمپنیوں سے بچایا جا سکے۔ پوری دنیا کے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں ہماری 95 فیصد بیماریوں کی وجہ خوراک ہوتی ہے اگر ہماری خوراک ناخالص ہوگی اور ہم اگر اپنی ضرورت سے زیادہ کھائیں گے تو ہم ہر صورت بیمار ہوں گے چناں چہ ہم انسان اگر تین اصول اپنا لیں، کم کھائیں، خالص خوراک کھائیں اور...

فیض کی غزل

 ‏نہ گنواؤ ناوک نیم کش دل ریزہ ریزہ گنوا دیا  جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تن داغ داغ لٹا دیا  مرے چارہ گر کو نوید ہو صف دشمناں کو خبر کرو  جو وہ قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا  کرو کج جبیں پہ سر کفن مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو  کہ غرور عشق کا بانکپن پس مرگ ہم نے بھلا دیا  ادھر ایک حرف کہ کشتنی یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی  جو کہا تو سن کے اڑا دیا جو لکھا تو پڑھ کے مٹا دیا  جو رکے تو کوہ گراں تھے ہم جو چلے تو جاں سے گزر گئے  رہ یار ہم نے قدم قدم تجھے یادگار بنا دیا   ― *فیض احمد فیض*

کامیاب شادی

 ایک عرب نوجوان کی شادی قریب تھی وہ خاندان کے ایک  ایسے بزرگ کے پاس گیے جن کی شادی کامیاب ترین سمجھی جاتی تھی کہ ان سے کامیاب شادی کا راز پالے- بزرگ نے نوجوان کو کامیاب شادی کا راز یہ بتایا کہ ہم نے شروع دن سے اختیارات تقسیم کر رکھے ہیں- چھوٹے معاملات میں بیگم کی چلتی ہے اوربڑے ایشوز پر میری رائے معتبر سمجھی جاتی ہے - انکل میں کچھ نہیں سمجھا؟ مطلب یہ کہ گھر کا سودا سلف، چیزوں کی ترتیب،گارڈن میں پھولوں کا رنگ،وہ کیا پہنے گی، میں کیا پہنوں گا،بچے کیا پہنیں گے،گھر سے باہر کب اور کہاں کھانا کھانا ہے، میری سیلری کہاں خرچ ہوگی، کس کے ساتھ نبھاہ کےرکھنا ہے کس پڑوسی کے ساتھ بگاڑ کر رکھنا ہے،گھومنے کب اور کس جگہ جانا ہے،یہاں تک کہ ٹیلیویژن پر کیا دیکھنا ہے یہ تمام فیصلے بیگم کرتی ہے، اسکی چلتی ہے - انکل پھر آپ کی رائے؟ بیٹا امریکہ اور چین کے تعلقات، آخری عالمی جنگ،پٹرول مہنگا ہونے کے دنیا پر اثرات، موسمیاتی تبدیلی، روسیوکرائن جنگ وغیرہ جیسے بڑے امور پر میری رائے معتبر سمجھی جاتی ہے - میں بس ایسے ایشوز پر ہی رائے دینے کا مجاز ہوں - 😊 یہی کامیاب شادی کا راز ہے - منقول

پلکشا یونیورسٹی کاروبار کے لئے

 *کیا ہم بھی اس سمت میں کبھی قدم اٹھا پائیں گے۔؟*  پلکشا یونیورسٹی کا قیام اور ہماری یونیورسٹیاں بدنام! کیوں؟ 2021ء میں ہندوستان میں پہلی اور سب سے بڑی “کاروباری یونیورسٹی” کا آغاز ہوچکا ہے۔ 2015ء میں ہندوستان کے 45 بڑے کاروباری دماغ سر جوڑ کر بیٹھے اور انہوں نے سوچا کہ اگر ہم نے آج ہیومن ریسورس پر سرمایہ کاری نہ کی تو کل کو ہمارا ملک اور کاروبار دونوں تباہ ہو جائیں گے۔  ان تمام تاجر حضرات نے اپنی زندگی کی سب سے بہترین سرمایہ کاری کا آغاز کیا اور دو ہزار کروڑ روپے سے پنجاب کے شہر 'موہالی' میں “پلکشا” یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات کا کام نوکری کا حصول نہیں بلکہ نئے اور اچھوتے  بزنسس کا آغاز کرنا ہے۔ اس کا سنگ بنیاد رکھنے والے چاہتے ہیں کہ 2031ء تک پورے ہندوستان میں کم از کم دس ہزار نئے اسٹارٹ اپس startups شروع کیے جائیں اور ایسا کرنے والے “پلکشا” یونیورسٹی کے ہونہار طالبعلم ہوں۔ یہ اس روایتی تعلیم اور تعلیمی نظام کو ختم کرنا چاہتے ہیں جو نوجوانوں کو غلامی اور نوکری کے لئے تیار کرتا ہے پوری دنیا میں ایم- بی- اے تک میں یہ سکھایا جاتا ہے کہ...

اللہ کی نعمتیں

 میرے استاد نے مجھے ایران سے آئی ایک سٹوڈنٹ سے بات کرنے کے لیے کہا جو علی الاعلان اسلام چھوڑ چکی تھی۔ میں نے اسے ڈاکٹر صاحب کا حوالہ دے کر ملنے کا وقت مانگا۔ ملاقات ہوئی اور جیسے ہی اسے پتہ چلا کہ بات اسلام سے متعلق ہے تو وہ کہنے لگی میں اٹھائیس سال ایران میں اسلام دیکھ کر ہی یہاں آئی ہوں اگر اسی اسلام کی بات کرنے آئے ہو تو اپنے اسلام سمیت یہاں سے چلے جاؤ۔ میں نے کہا نہیں میں تو اس اسلام کی بات کرنے آیا ہوں جو قرآن بتاتا ہے۔ ایران اور سعودی عرب میں جو کچھ موجود ہے میں اسے اسلام کر چربہ سمجھتا ہوں۔ وہ یہ سن کر کچھ نرم پڑی لیکن کہنے لگی میں نے تسلیم کر لیا ہے کہ میں کائنات میں اور کائنات خود ایک حادثے کے باعث موجود ہیں۔ میں نے کہا چلیے ہم یہ مان لیں گے لیکن کیوں نہ کائنات اور ہمارے نفس میں موجود ان نشانیوں کی بات کرلیں جن پر قرآن غور کرنے کو کہتا ہے۔ پھر اللہ نہ ملا تو تم اکیلی کیوں اسلام سے نکلو اکٹھے ہی چلیں گے۔ وہ مان گئی۔ میں نے اسے کہا تم نے کبھی سوچا قرآن میں اللہ یہ کیوں کہتا ہے کہ تم میری ایک بھی نعمت کا شمار نہیں کر سکتے۔ وہ بولی ایک نعمت کا شمار کتنی مضحکہ خیز بات ہے۔ ایک ت...

یہ سب کیسے ہوگیا؟ نوخیزیاں / گل نوخیزاختر

  یہ خوفناک انکشاف مجھ پر دو دن پہلے ہوا۔  بچپن میں مجھے لچھے کھانے کا بہت شوق تھا۔ نئی نسل کے لیے اب یہ کاٹن کینڈی ہے، ہمارے دور میں یہ سائیکل پر بنی ایک مشین میں تیار ہوتے تھے۔ گھر سے چینی لے کر جاتے تھے اور لچھے والے کے حوالے کرتے تھے۔ وہ آدھی چینی بطور معاوضہ خود رکھتا تھا اور بقیہ چینی مشین کے سوراخ میں ڈال کر گھماتا تھا۔ نیچے آگ جلتی تھی اور حدت سے چینی گول گول لچھے تیار کرتی جاتی تھی۔ مجھے لکڑی والی آئس کریم کی ریڑھی سے بھی عشق تھا۔ اس ریڑھی میں آئس کریم کے ڈھیر لگے ہوتے تھے اور جی چاہتا تھا کوئی آئے اور پوری ریڑھی میرے سامنے الٹ دے۔ کریم رول میری جان ہوا کرتے تھے۔ اس کے اندر کریم بھری ہوتی تھی اور یوں لگتا تھا گویا اس سے بڑھ کر کوئی چیز ہوہی نہیں سکتی۔آخری سرے تک پہنچتے پہنچتے کریم ختم ہوجاتی تھی اور خستہ رول باقی رہ جاتا تھا، اس کا ذائقہ میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ الارم والی گھڑی میرا جنون تھی۔ میں جان بوجھ کر ایک ایک منٹ بعد کا الارم لگا کر بیٹھ جاتا اور بار بار گھڑی سے آنے والی باریک سی مدھر آواز سنتا رہتا۔میٹھالال شربت میرے خوابوں میں آتا تھا۔ اس کی خوشبو سے ہی میرے ...

مالدیپ کی کہانی

 *_COPIED AND PASTED_*   ‏مالدیپ جو صرف 2 ماہ میں بدھ مت چھوڑ کر پورا ملک مسلمان ہوا ! مالدیپ🇲🇻 بحر ھند میں واقع ایک سیاحتی ملک ہے، یہ ملک 1192 چھوٹے جزیروں پر مشتمل ہے جن میں سے صرف 200 جزیروں پر انسانی آبادی پائی جاتی ہے۔ مالدیب کی ٪100 آبادی مسلمان ہے جب کہ یہاں کی شہریت لینے کے لئے مسلمان ہونا ضروری ہے۔ عجیب بات یہ ہےکہ مالدیب بدھ مت کے پیروکاروں کا ملک تھا صرف 2 ماہ کے اندر اس ملک کا بادشاہ،عوام اور خواص سب دائرہ اسلام میں داخل ہوئے۔ مگر یہ معجزہ کب اور کیسے ہوا ؟ یہ واقعہ مشہور سیاح ابن بطوطہ نے مالدیب کی سیاحت کے بعد اپنی کتاب میں لکھا ہے ابن بطوطہ ایک عرصے تک مالدیب میں بطور قاضی کام کرتے بھی رہے ہیں۔ وہ اپنی کتاب ' تحفة النظار في غرائب الأمصار وعجائب الأمصار ' میں لکھتے ہیں کہ  مالدیب کے لوگ بدھ مت کے پیروکار تھے اور حد درجہ توہم پرست بھی اسی بدعقیدگی کے باعث ان پر ایک عفریت (جن) مسلط تھا، وہ عفریت ہر مہینہ کی آخری تاریخ کو روشنیوں اور شمعوں کے جلو میں سمندر کی طرف سے نمودار ہوتا تھا اور لوگ سمندر کے کنارے بنے بت خانہ میں ایک دوشیزہ کو بناؤ سنگھار کرکے رکھ...

biryani بریانی

  بریانی biryani

ZINDGI-E-NAU MONTHLY

ZINDGI-E-NAU MONTHLY

امام احمد بن حنبل

 امام احمد بن حنبل "کوڑے لگنے کے سبب امام السنہ احمد بن حنبل(رحمہ اللہ) کا گوشت بعض جگہ سے مردہ ہو گیا تھا ۔ وہ کافی تکلیف میں رہتے تھے جس کے سبب ان کے جسم سے وہ گوشت کاٹ کر علیحدہ کرنا پڑا ۔ میں جب آلہ جراحت سے ان کی پشت چیر کر گوشت علیحدہ کر رہا تھا تو آپ فرماتے جا رہے تھے : "اے اللہ معتصم کی مغفرت فرما" میں نے کہا کہ لوگوں پر ظلم ہو تو وہ بدعائیں دیتے ہیں اور آپ معتصم کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں جبکہ اس نے آپ پر ظلم کے پہاڑ توڑے؟ فرمانے لگے: "یہ سب باتیں اپنی جگہ مگر وہ رسول اللہ ﷺ کے چچا کی اولاد میں سے ہے ۔ مجھے حیا آتی ہے کہ میں روز محشر حضور علیہ السلام کے پاس اس حال میں جاؤں کہ ان کے قرابت دار اور میرے درمیان جھگڑا ہو ، پس میں نے اسے معاف کر دیا" (طبیب القراء ، روضۃ العقلاء لابن حبان :224)

منو بھائی

 احتساب دے چیف کمشنر صاحب بہادر! چوراں، ڈاکواں، قاتلاں کولوں چوراں، ڈاکواں، قاتلاں بارے کیہہ پُچھدے اُو؟  ایہہ تہانوں کہیہ دسن گے، کیوں دسن گے؟ دسن گے تے جنج وسدے نیں، کنج وسن گے؟  کون کہوے میرا پتر ڈاکو قتل دا مجرم میرا بھائی میرے چاچے جائیداداں تے قبضے کیتے تے لوکاں دی عمر کمائی لُٹ کے کھا گئی میری تائی میرے پھُپھڑ ٹیکس چرائے میرا ماما چور سپاہی دتی اے کدی کسے نے اپنے جرم دی آپ گواہی کیہڑا پاندا اے اپنے ہتھ نال اپنے گل وچ موت دی پھاہی کھوجی رسہ گیر نیں سارے کیہہ پچھدے او اک دوجے دے جرم سہارے کیہہ پچھدے او ڈاکواں کولوں ڈاکواں بارے کیہہ پچھدے او اوکھا سپ توں منکہ منگناں شیر دے منہ چوں بوٹی کھوہنی اِلاں کولوں ماس نئیں ملدا ہونی نئیں ہوندی ان ہونی چوراں، ڈاکواں، قاتلاں کولوں منگیاں کدی ثبوت نئیں لبھدے فائیلاں وچ گواچے ہوئے بڑے بڑے کرتوت نئیں لبھدے رل کے مارے، مل کے کھاہدے ہوئے لوکاں دیاں قبراں چوں قلبوت نئیں لبھدے احتساب دے چیف کمشنر صاحب بہادر! ساڈے گھر وچ ڈاکے وجے ساڈیاں نیہاں پُٹیاں گئیاں ساڈے ویہڑے لاشاں وچھیاں ساڈیاں عزتاں لٹیاں گئیاں اسی نمانے اپنے زخمی ہتھاں دے نال ا...

خواتین کے لئے فری لانسنگ حامد حسن

 #freelancing خواتین فری لانسرز۔۔۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے پاکستان کی بہت ساری خواتین گھر بیٹھ کر فری لانسنگ سے بہت اچھی انکم حاصل کر رہی ہیں۔  کراچی سے تعلق رکھنے والی ضحیٰ یوسف اس وقت ہائی پیڈ فی میل فری لانسر میں شمار کی جاتی ہے۔ ہائی ایجوکیشن کے بعد گھریلو حالات کی وجہ سے جاب کرنے کے لئے گھر سے نکلی تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت ساری جگہوں پر جاب کے لئے انٹریوز دئے۔ مگر اس کے لئے ہر جگہ کام کرنے میں بہت ساری اخلاقی رکاؤٹیں تھی۔ بہت سوچ بچار کے بعد ضحیٰ نے فری لانسنگ میں قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا اور ورچوئیل اسسٹنٹ، ٹرانسلیشن، کنٹینٹ رائٹنگ سکل کے ساتھ اپ ورک پر اکاؤنٹ بنا کرمحنت شروع کر دی۔ تین دن کی محنت کے بعد کنٹینٹ رائٹنگ کی پہلی فری لانس جاب ملی جس کی معیاد ایک دن اور قیمت 100 ڈالر تھی، ضحیٰ کے لئے کمرے میں بیٹھ کر اس طرح باآسانی مختصر سے وقت میں 100 ڈالر کما لینا ایک بڑی بات تھی، اس نے مزید محنت شروع کر دی۔ ضحیٰ کو اس بات کا شدت سے احساس ہوا کہ فری لانسنگ دنیا میں پروفیشنل سکلز کی بہت مانگ ہے اور کام بھی بہت ہے۔ اس نے ساتھ ساتھ گرا...
 پائیدار قدرتی نظام کاشتکاری۔۔۔پقنک PQNK قدرتی کاشتکاری کا پہلا اصول: فصل ہمیشہ بیڈ بنا کر کاشت کریں اس سے پہلے ہم یہ بات تفصیل سے بیان کر چکے ہیں کہ قدرتی کاشت کاری کے چار بنیادی اصول کون کون سے ہیں اور مزید یہ کہ یہ اصول کیسے دریافت ہوئے۔ قدرتی نظام کاشتکاری کا پہلا اصول یہ ہے کہ ہم فصل ہمیشہ بیڈ یا پٹڑیوں پر کاشت کریں۔ ان پٹڑیوں کے ارد گرد کھیلیاں ہوتی ہیں جہاں سے پانی گزرتا ہے۔ یعنی اصول یہ ہے کہ جہاں سبزہ ہو گا وہاں پانی کھڑا نہیں ہو گا اور جہاں پانی کھڑا ہو گا وہاں سبزہ نہیں ہو گا۔ آج کے اس مضمون ہم تفصیل سے بات کریں گے کہ بیڈ یا پٹڑیوں پر فصل کاشت کرنے کے پیچھے وہ کون کونسے راز اور کون کونسی حکمتیں پوشیدہ ہیں جن کی بدولت ہم بہت ساری بچتیں کرنے کے ساتھ ساتھ بہت اچھی پیداوار حاصل کر لیتے ہیں پہلی حکمت مستقل بیڈ بنانے سے زمین کے نیچے والی تہہ سخت نہیں ہوتی ایک بات ذہن میں رہے کہ قدرتی کاشتکاری میں جب ہم ایک دفعہ بیڈ بنا لیتے ہیں تو یہ بیڈ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے مستقل طور پر بنائے جاتے ہیں۔ یعنی ایسا نہیں ہوتا کہ آپ بیڈ بنا کر فصل لگائیں اور پھر اگلی فصل لگانے کے کھیت میں ہل چلا کر ...

بکروں کے لئے موسم گرما کا ونڈا

Image
 

biryani بریانی کے نقصانات

Image
  Home » Chronic Conditions » بریانی ملک میں بڑھتی ہوئی ذیابطیس کی شرح کی ذمہ دار ، ماہرین کا انکشاف CHRONIC CONDITIONS بریانی ملک میں بڑھتی ہوئی ذیابطیس کی شرح کی ذمہ دار ، ماہرین کا انکشاف By   Ambreen Sethi May 13, 2021 Updated: May 10, 2021 5 Mins Read image Credit: You tube بریانی کا شمار پاکستان کے ان من پسند کھانوں میں ہوتا ہے. جس کو کھانے کے لیۓ کسی وقت ، موقع یا جگہ کی قید نہیں ہے ۔ اس کو بڑی سے بڑی دعوت سے لے کر کسی کی میت یا سالگرہ کی تقریب میں بھی کھایا جا سکتا ہے. یہاں تک کہ لنگر میں بھی دستیاب ہوتی ہے مگر دوسری طرف ماہر غذائیت اور ماہرین کے مطابق اس وقت پاکستان کی ایک تہائی آبادی ذیابطیس جیسے موذی مرض کا مبتلا ہو چـکے ہیں. اور روز بروز اس شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ Table of Content پاکستان میں بڑھتی ذیابطیس کی شرح کا سبب بریانی بریانی ذیابطیس کا سبب کیسے ؟ زيادہ بریانی کا استعمال دیگر کن بیماریوں کا سبب ہو سکتی ہے؟ معدے کے السر کا سبب موٹاپے کا باعث دل کی بیماری کا باعث پاکستان میں بڑھتی ذیابطیس کی شرح کا سبب بریانی image credit: JPMA اینڈوکرائنولوجسٹ پروف...